یہ چاند ستارے بھی دیتے ہیں خراج اُن کو
بخشی ہے جنہیں تو نے خود اپنی شناسائی

تُو ، نازشِ دنیا ہے ۔۔۔ تُو ، سرورِ عقبیٰ ہے
تیرے ہی لئے ہے سب یہ انجمن آرائی

ائے کیفؔ خدا تجھ کو اس روضہ پہ پہنچادے
کرتے ہیں جہاں آ کر جبریلؑ جبیں سائی


کوثر کے چھلکنے کی ائے کیفؔ صدا آئی
پھر تشنہ لبی میری ۔۔ لینے لگی انگڑائی